Tuesday 10 July 2012

ڈھب دیکھے تو ہم نے جانا دل میں دھن بھی سمائی ہے

ڈھب دیکھے تو ہم نے جانا دل میں دُھن بھی سمائی ہے
میراؔ جی دانا تو نہیں ہے، عاشق ہے، سودائی ہے
صبح سویرے کون سی صورت پھلواری میں آئی ہے
ڈالی ڈالی جھوم اُٹھی ہے، کلی کلی لہرائی ہے
جانی پہچانی صورت کو اب تو آنکھیں ترسیں گی
نئے شہر میں جیون دیوی نیا روپ بھر لائی ہے
ایک کھلونا ٹُوٹ گیا تو اور کئی مل جائیں گے
بالک یہ انہونی تجھ کو کس بیری نے سمجھائی ہے
دھیان کی دُھن ہے امر گیت پہچان لیا تو بولے گا
جس نے راہ سے بھٹکایا تھا وہی راہ پر لائی ہے
جب دل گھبرا جاتا ہے تو آپ ہی آپ بہلتا ہے
پریم کی رِیت اسے جانو پر ہونی کی چترائی ہے
امیدیں ، ارمان سبھی جُل دے جائیں گے، جانتے تھے
جان جان کے دھوکے کھائے ، جان کے بات بڑھائی ہے
ایسے ڈولے من کا بجرا، جیسے نین بیچ ہو کجرا
دل کے اندر دُھوم مچی ہے، جگ میں اداسی چھائی ہے

میرا جی

No comments:

Post a Comment