Thursday 19 July 2012

اے شام گواہی دے

اے شام گواہی دے 

بوسوں کی حلاوت سے جب ہونٹ سُلگتے ہيں
سانسوں کی تمازت سے جب چاند پگھلتے ہوں
اور ہاتھ کی دستک پر
جب بند قبا اُس کے، کھلنے کو مچلتے ہوں
عشق اور ہوس کے بيچ، کچھ فرق نہيں رہتا
کچھ فرق اگر ہے بھی، اُس وقت نہيں رہتا
جب جسم کريں باتيں، دريا بھی نہيں بہتا
ميں جھوٹ نہيں کہتا
اے شام گواہی دے 

امجد اسلام امجد

No comments:

Post a Comment