Thursday 5 July 2012

بستی میں دیوانے آئے

بستی میں دیوانے آئے 

بستی میں دیوانے آئے
چھب اپنی دکھلانے آئے
دیکھ ترے درشن کے لوبھی
کر کے لاکھ بہانے آئے
پِیت کی رِیت نبھانی مشکل 
پِیت کی رِیت نبھانے آئے
اٹھ اور کھول جھروکا گوری
سب اپنے بیگانے آئے
پیر، پروہت، مُلا، مکھیا
بستی کے سب سیانے آئے
طعنے، مہنے، اینٹیں، پاتھر
ساتھ لئے نذرانے آئے
سب تجھ کو سمجھانے والے
آج انہیں سمجھانے آئے
اب لوگوں سے کیسی چوری؟
اٹھ اور کھول جھروکا گوری
درشن کی برکھا برسا دے
ان پیاسوں کی پیاس بجھا دے
اور کسی کے دوار نہ جاویں
یہ جو انشاؔ جی کہلاویں
تجھ کو کھو کر دنیا کھوئے
ہم سے پوچھو کتنا روئے
جگ کے ہوں دُھتکارے ساجن
تیرے تو ہیں پیارے ساجن
گوری روکے لاکھ زمانا
ان کو آنکھوں میں بٹھلانا
بجھتی جوگ جگانے والے
اینٹیں پاتھر کھانے والے
اپنے نام کو رسوا کر کے
تیرا نام چھپانے والے
سب کچھ بوجھے، سب کچھ جانے
انجانے بن جانے والے
تجھ سے جی کی بات کریں کیا
اپنے سے شرمانے والے
کر کے لاکھ بہانے آئے
جوگی الکھ جگانے والے
دیکھ نہ ٹوٹے پِیت کی ڈوری
اٹھ اور کھول جھروکا گوری

ابن انشا

No comments:

Post a Comment