Friday 13 July 2012

دل کہ ویران اسے اور بھی ویران کیا

دل، کہ ویران، اسے اور بھی ویران کیا
یوں تیرے ہجر کی تکمیل کا سامان کیا
روشنی دیکھ کے بے وقت پرندے جاگے
پھر پرندوں نے میرے خواب کا نقصان کیا
شہر کی آگ ہوئی سرد، تو میں نے، اپنی
راکھ سے اٹھ کے نئی جنگ کا اعلان کیا
گرد اس شہر کی روشن میرے ماتھے پہ ہوئی
پھر میرے عکس نے آئینے کو حیران کیا
موت کے پار اترنا بڑا مشکل تھا ظہیرؔ
میرے دشمن نے میرا راستہ آسان کیا

ثناء اللہ ظہیر

No comments:

Post a Comment