Sunday 9 December 2012

یونہی مر مر کے جئیں وقت گزارے جائیں

یونہی مر مر کے جئیں وقت گذارے جائیں
زندگی! ہم ترے ہاتھوں سے نہ مارے جائیں
اب زمیں پر کوئی گوتم، نہ محمؐد، نہ مسیحؑ
آسمانوں سے نئے لوگ اُتارے جائیں
وہ جو موجود نہیں اُس کی مدد چاہتے ہیں
وہ جو سُنتا ہی نہیں، اُس کو پکارے جائیں
باپ لرزاں ہے کہ پہنچی نہیں بارات اب تک
اور ہمجولیاں دُلہن کو سنوارے جائیں
ہم کہ نادان جواری ہیں، سبھی جانتے ہیں
دل کی بازی ہو تو جی جان سے ہارے جائیں
تج دیا تم نے درِ یار بھی اُکتا کے فرازؔ
اب کہاں ڈھونڈنے غمخوار تمہارے جائیں

احمد فراز

No comments:

Post a Comment