Thursday 28 March 2013

عجب نہیں کبھی نغمہ بنے فغاں میری

عجب نہیں کبھی نغمہ بنے فغاں میری
مری بہار میں شامل ہے اب خزاں میری
میں اپنے آپ کو اوروں میں رکھ کے دیکھتا ہوں
کہیں فریب نہ ہوں درد مندیاں میری
میں اپنی قوتِ اظہار کی تلاش میں ہوں
وہ شوق ہے کہ سنبھلتی نہیں زباں میری
یہی سبب ہے کہ احوالِ دل نہیں کہتا
کہوں تو اور الجھتی ہیں گتھیاں میری
میں اپنے عجز پہ نادم نہیں ہوں ہم سخنو
ہزار شکر طبیعت نہیں رواں میری

عرفان صدیقی

No comments:

Post a Comment