Thursday 15 February 2018

فسانے کے کسی کردار سے الجھا نہیں کرتے

فسانے کے کسی کردار سے اُلجھا نہیں کرتے
کسی نادان کی تکرار سے الجھا نہیں کرتے
بقدرِ ظرف ملتی ہے محبت جس سے ملتی ہے
یہاں سائل کبھی سرکار سے الجھا نہیں کرتے
یہ درویشانِ الفت کی روایت ہے زمانے میں
کسی کی جیت، اپنی ہار سے الجھا نہیں کرتے
عداوت میں بھی اہلِ ذوق رکھتے ہیں وہ خوش ذوقی
عدوِ نا آشنا گفتار سے الجھا نہیں کرتے
ارادے سے اگر پہلے جسے چاہو اسے روکو 
دمِ رخصت نگاہِ یار سے الجھا نہیں کرتے

شازیہ اکبر

No comments:

Post a Comment