Monday 7 May 2018

غم نہ کر غم نہ کر

غم نہ کر، غم نہ کر

درد تھم جائے گا غم نہ کر، غم نہ کر
یار لوٹ آئیں گے، دل ٹھہر جائے گا
غم نہ کر، غم نہ کر
زخم بھر جائے گا
غم نہ کر، غم نہ کر
دن نکل آئے گا
غم نہ کر، غم نہ کر
ابر کھل جائے گا، رات ڈھل جائے گی
غم نہ کر، غم نہ کر
رُت بدل جائے گی
غم نہ کر، غم نہ کر

فیض احمد فیض

No comments:

Post a Comment