Sunday 10 June 2018

مرے بچے مجھ سے پوچھتے ہیں

مرے بچے مجھ سے پوچھتے ہیں
کیوں اتنا لکھتے ہیں پاپا؟
اتنی تو کتابیں لکھ ڈالیں
اتنی تو شہرت حاصل کی
اتنی تو عزت حاصل کی
اب اور بھلا کیا چاہتے ہیں؟

میں ان کو لگا لیتا ہوں گلے
اور ماتھے چوم کے کہتا ہوں 
لکھنا میری کمزوری ہے
یہ عشق مری مجبوری ہے
ناراض نہیں ہونا بچو
کئی آنکھیں مجھ کو ڈھونڈتی ہیں 
تحریروں میں
مرے جذبوں کی تصویروں میں
میں ان کی خاطر لکھتا ہوں
مرے جیسے جن کے سپنے ہیں
وہ لوگ، جو میرے اپنے ہیں

اعتبار ساجد

No comments:

Post a Comment