Tuesday 3 July 2018

یہ زرد موسم کے خشک پتے

زرد موسم

یہ زرد موسم کے خشک پتے
ہوا جنہیں لے گئی اڑا کر
اگر کبھی تم یہ دیکھ پاؤ
تو سوچ لینا
کہ ان میں ہر برگ کی نمو میں
زیاں گیا عرق شاخِ گل کا
کبھی یہ سر سبز کونپلیں تھیں
کبھی یہ شاداب بھی رہے ہیں
کھلے ہوئے ہونٹ کی طرح نرم اور شگفتہ
بہت دنوں تک
یہ سبز پتے ہوا کے ریلوں میں
بے بسی سے تڑپ چکے ہیں
مگر یہ اب خشک ہو چکے ہیں
اگر کبھی اس طرف سے گزرو
تو دیکھ لینا
برہنہ شاخیں ہوا کے دل میں گڑی ہوئی ہیں
یہ اب تمہارے لیے نہیں ہیں

فہمیدہ ریاض

No comments:

Post a Comment