رنگ اردو دنیا بھر کے نامور کلاسیک اور نوجوان اردو شعراء کے شاہکار کلام پر مبنی بلاگ🌷Rung E Urdu a blog of worldsfamous poetry of past & present era
صفحات
▼
Thursday, 3 July 2014
کبھی درخت کبھی جھیل کا کنارا ہے
کبھی درخت کبھی جھیل کا کنارا ہے
یہ ہجر ہے کہ محبت کا استعارا ہے
تم آؤ اور کسی روز اس کو لے جاؤ
بس ایک سانس ہے اس پر بھی حق تمہارا ہے
خدائے عشق گلہ تجھ سے ہے جہاں سے نہیں
مِرے لہو میں محبت کو کیوں اتارا ہے
یہ سوچ لینا مجھے چھوڑنے سے پہلے تم
تمہارا عشق مِرا آخری سہارا ہے
ابھی تو کھال ادھڑنی ہے اس تماشے میں
ابھی دھمال میں جوگی نے سانس ہارا ہے
No comments:
Post a Comment