وہ چاند رُت کے حسین لمحوں کی شاعری ہے
کہ اس کی باتیں ہزار سالوں کی شاعری ہے
یہ خشک پتے کہ جیسے راہوں میں لفظ بکھرے
اداس موسم میں ان درختوں کی شاعری ہے
ہماری آنکھیں اداس غزلوں کے قافیے ہیں
تمہارا "ہسنا" ہماری نظموں کی ابتداء تھی
ہمارا "رونا" تمہاری آنکھوں کی شاعری ہے
یہ صرف حرفوں کی تابکاری کا زہر کب ہے
خدا کے بندو! یہ ہم غریبوں کی شاعری ہے
یہ کھیت جیسے کہ میر و غالب کے شعر ساحر
یہ کچے رستے ہمارے گاؤں کی شاعری ہے
جہانزیب ساحر
No comments:
Post a Comment