بھلا کیا کم ہے یہ حالات میرے
یہاں تک آ گئے ہیں ساتھ میرے
میں اک منظر بنانے لگ گیا تھا
اسی میں لگ گئے دن رات میرے
چہکتا ہوں وہاں میں روز جا کر
یہ مجھ میں کن سروں کا کانچ ٹوٹا
لہو سے بھر گئے نغمات میرے
سجائی جا چکی "مقتل" کی مسند
بلائے جا چکے "سادات" میرے
یہ کیا اب مجھ پہ اٹھنے لگ گئے ہیں
دعا کو اٹھنے والے ہاتھ میرے
احمد فرہاد
No comments:
Post a Comment