سفر میں نیند کی خواہش
سنو
جب تم کسی لمبے سفر پر جا رہی ہو
ریل گاڑی بے کشش، بے رنگ
رستوں سے گزرتی ہو
مسافت کی طوالت سے
تم اکتانے لگو
اور پھر اچانک نیند آ جائے
سہانا خواب دیکھو
اور جب جاگو
تو یہ جانو
کہ لمبا راستہ طے ہو چکا ہے
تو بڑی راحت سی ملتی ہے
مِرے حق میں تمہاری آرزو بھی
زندگانی کے سفر میں
نیند کی خواہش تھی
لیکن کیا کروں
مجھ کو سفر میں نیند آئے بھی
تو جلدی جاگ جاتا ہوں
افتخار بخاری
No comments:
Post a Comment