صفحات

Thursday, 1 September 2022

خاک مجھ میں کمال رکھا ہے

عارفانہ کلام نعتیہ کلام


خاک مجھ میں کمال رکھا ہے

مصطفیٰؐ نے سنبھال رکھا ہے

میرے عیبوں پہ ڈال کر پردہ

مجھ کو اچھوں میں ڈال رکھا ہے

میم سے مرضِ ہر دوا ہو کر

ہر مصیبت کو ٹال رکھا ہے

تیرے صدقے تِرے کرم نے کریم

مجھ کو جگ میں خوشحال رکھا ہے

اُنؐ کی رحمت نہیں فقط ہم پر

غیر کا بھی خیال رکھا ہے

دال سے دافعِ بلا ہیں یہ

یوں محمدؐ میں دال رکھا ہے

اُنؐ کے جلوؤں میں خود خدا کی قسم

رب نے اپنا جمال رکھا ہے

عاصیو! رب نے اُنؐ سے ملنے کو

نقش پائے بلالؓ رکھا ہے

دے کے دلبر کو رب نے اپنا جمال

پاس اپنے جلال رکھا ہے

اک تِری یاد کے سوا میں نے

دل سے سب کچھ نکال رکھا ہے

مصطفیٰؐ کی شبیہ حسینؑ و حسنؑ

نام پردے میں آلؑ رکھا ہے

کوئی کہہ دے نہ اُنؐ کو ہم جیسا

یوں اُنہیںؐ بے مثال رکھا ہے

جو فقیرانِ شاہِ بطحٰاﷺ ہیں

اُنؐ کی گڈری میں لال رکھا ہے

تیراﷺ اعجاز! کب کا مر جاتا

تیرے ٹکڑوں نے پال رکھا ہے


اعجاز احمد

No comments:

Post a Comment