صفحات

Monday, 5 September 2022

جو حق ثنائے خدائے جہاں ہے

عارفانہ کلام حمدیہ کلام


جو حقِ ثنائے خدائے جہاں ہے

زبان و دہاں میں وہ طاقت کہاں ہے

لکھوں وصف کیا اپنے منعم خدا کا

کیا اس نے انعام و احسان کیا کیا

عدم سے کیا اس نے موجود ہم کو

دیا خلعتِ زندگانی عدم کو

عطا کر کے علم و خرد ، فہم و بینش

بشر کو کیا زیورِ آفرینش

کہاں تک کرے کوئی نعمت شماری

کہاں تک کرے کوئی اوصافِ باری

کرے کوئی تشریح و تفصیل کیا کیا

کہ عاجز ہے یاں عقلِ تشریح پیرا

بھلا کس کو مقدورِ حمدِ خدا ہے

تحیّر تحیّر تحیّر کی جا ہے


کافی مرادآبادی

کفایت علی کافی

No comments:

Post a Comment