لگتا نہیں کسی کو ہے پیار زندگی سے
آتے نظر ہیں ذی روح بیزار زندگی سے
جینے پہ بھی اگر ہو پہرہ تو اے دِوانو
بہتر ہے موت ایسی، سو بار زندگی سے
جب کٹ گئے روابط، تو یہ سراغ پایا
لیتا تھا رنگ سارے بازارِ زندگی سے
جنگل ہو یا کہ صحرا تہیّہ مگر یہ کر لو
بنجر کو بھی ہے کرنا گلزار زندگی سے
کہتا ہوں آج تم سے اک بھید زندگی کا
پہنچا ہے مجھ کو ہر دم آزار زندگی سے
مبارک لون
No comments:
Post a Comment