صفحات

Sunday, 4 September 2022

لگتا نہیں کسی کو ہے پیار زندگی سے

 لگتا نہیں کسی کو ہے پیار زندگی سے

آتے نظر ہیں ذی روح بیزار زندگی سے

جینے پہ بھی اگر ہو پہرہ تو اے دِوانو

بہتر ہے موت ایسی، سو بار زندگی سے

جب کٹ گئے روابط، تو یہ سراغ پایا

لیتا تھا رنگ سارے بازارِ زندگی سے

جنگل ہو یا کہ صحرا تہیّہ مگر یہ کر لو

بنجر کو بھی ہے کرنا گلزار زندگی سے

کہتا ہوں آج تم سے اک بھید زندگی کا

پہنچا ہے مجھ کو ہر دم آزار زندگی سے


مبارک لون

No comments:

Post a Comment