صفحات

Tuesday, 7 July 2020

وہ آئے گا تو اپنی کمی پوری کرے گا

تُو کون ہے جو اس کی کمی پوری کرے گا
وہ آئے گا تو اپنی "کمی" پوری کرے گا
اک "آدھ" اگر ہوتا تو ہم "مان" بھی لیتے
اے شخص تُو کس کس کی کمی پوری کرے گا
بیٹھے گا "تری" راہ میں گلدستہ اٹھائے
یہ پیڑ یہاں میری کمی پوری کرے گا؟
تجھ سا ہے مِری جان مگر تُو تو نہیں ہے
یہ پھول تِری کتنی کمی پوری کرے گا؟
اک وصل ابھی اور بھی درکار ہے فرہاد
اس بار تو وہ پچھلی کمی پوری کرے گا

احمد فرہاد

No comments:

Post a Comment