صفحات

Friday, 3 July 2020

کیا قیامت ہے کوئی چیز ٹھکانے سے نہیں

کیا قیامت ہے کوئی چیز ٹھکانے سے نہیں
یہ شکایت مجھے خود سے ہے زمانے سے نہیں
کاش، یہ بات کوئی "خضر" کو سمجھا سکتا
منزلیں شوق سے ہیں، راہ دکھانے سے نہیں
خلعتِ عظمت" و "دستارِ رِیا" پہنے ہوئے"
آپ جو بھی ہوں مگر میرے گھرانے سے نہیں
میرا اثبات ہے، اسلوبِ سخن سے میرے
رنگ اڑانے سے نہیں، شورمچانے سے نہیں

عنبرین حسیب عنبر

No comments:

Post a Comment