صفحات

Monday, 5 September 2022

آیا ہے نام لب پہ رسول کریم کا

عارفانہ کلام نعتیہ کلام


آیا ہے نام لب پہ رسول کریمﷺ کا

جلوہ تڑپ اٹھا ہے ریاضِ نعیم کا

بحر عدن میں لاکھوں ہیں لولوئے شاہوار

کچھ رنگ و روپ اور ہے دُر یتیمؐ کا

اے اہل بزم! جانبِ بطحا چلا ہوں میں

پیغام لے کے آیا ہے جھونکا نسیم کا

خُلدِ بریں جچے مِری نظروں میں کس طرح

دیکھا ہے ایک پھول ریاضِ نعیم کا

اللہ رے خاکِ بیتِ مقدس کا مرتبہ

مسجود ذرہ ذرہ ہے عرشِ عظیم کا

وحدت کو ناز کیوں نہ ہو احمدؐ کی ذات پر

سمجھا ہے راز جس نے الف لام میم کا

شافع اگر حضور رسالت مآبﷺ ہوں

پھر کیوں نہ فیض عام ہو ربِ کریم کا

شاہد نہ ہو سکا کبھی مشہود سے الگ

نورِ خدا ہے نور رسولِ کریمﷺ کا

کیونکر بیاں ہو مدحتِ خیر البشرؐ رتن

ہے تنگ قافیہ مِری طبعِ سلیم کا


پنڈت رتن پنڈوری

No comments:

Post a Comment