دہشت رہے گی کب تک شمرِ لعین کی
دنیا تلاش میں ہے اپنے حسینؑ کی
ممکن نہیں کہ دب کر وہ رہ سکے گا جو
تاریخ سے ہو واقف بدر و حُنین کی
رُوٹھا خدا ہے ہم سے، ناراض مسجدیں
آئے گی کیا اعانت ہم کو معین کی
محزون لوگ سارے افسردہ اور حزیں
خلقت ہیں سب پریشاں خالق زمین کی
دشمن بھی جاں کے لیکن کتنے عجیب بھی
دیتے ہیں خود گواہی صادقﷺ، امینﷺ کی
آکاش سے فرشتے اتریں گے اب بھی پر
ہیں بات اے مسلماں، کامل یقین کی
مبارک لون
No comments:
Post a Comment