صفحات

Saturday, 3 September 2022

اٹھو مرے محبوب مریدوں کو جگا دو

 شیطان کا فرمان


اٹھو مِرے محبوب مریدوں کو جگا دو 

فنکار کو ابلیس کا پیغام سنا دو 

جس ملک میں یاروں کو میسر نہ ہو وائن 

اس ملک کا ہر خوشۂ انگور جلا دو 

گرماؤ ادیبوں کا لہو وہسکی و رم سے 

شاعر کوئی مل جائے تو ٹھرّا ہی پلا دو 

لیڈر جو نظر آئے تو بولو یہ ادب سے 

تقریر میں تم گرمیٔ وہسکی سے جلا دو 

پیپر کے ایڈیٹر سے اگر کام ہو لینا 

چپ چاپ سے آفس میں بیئر اس کو پلا دو 

ہر بزم میں انگور کی بیٹی کو بلاؤ 

مُلا سے اندھیرے میں گلے اس کو لگا دو 

شاعر کوئی محفل میں اگر پی کے نہ آئے 

وہ پڑھ نہ سکے اپنی غزل شور مچا دو 

اربابِ تدبر جو ہیں اولاد ہماری 

ان کو مِرا ہر فلسفۂ زیست سکھا دو 

احساس حمیت نہ رہے دل میں کسی کے 

پٹرول چھڑک کر حسِ غیرت کو جلا دو 

اس شاعرِ گستاخ کو، اسرارِ سخن کو 

اس نظم کی تخلیق پہ پھانسی کی سزا دو 


اسرار جامعی

No comments:

Post a Comment