صفحات

Monday, 5 September 2022

اک بادشہ حسن کی یہ نعت مبیں ہے

عارفانہ کلام نعتیہ کلام


اک بادشہ حسنﷺ کی یہ نعتِ مبیں ہے

ہر مِصرع یہاں حضرتِ یوسفؑ سے حسیں ہے

یوں تو شہِ لولاکﷺ کا مسکن ہے مدینہ

اعجازِ نبوتﷺ ہے کہ ہر دل کا مکیں ہے

میں بہر شفا انؐ کے مریضوں میں کھڑا ہوں

ششدر ہوں کہ عیسیٰؑ سا مسیحا بھی یہیں ہے

اک گنبدِ خضریٰ کی طراوت کے تصدق

قرطاس پہ ہر لفظ زمرد سا نگیں ہے

خالق! تُو انہیں شہر پیمبرﷺ کا دکھا دے

جو بولتے ہیں خُلدِ برِیں خُلدِ برِیں ہے

لیتے ہیں یہاں سانس سوا لاکھ پیمبر

یہ قبل ایمان کی پُر نُور جبیں ہے

سِدرہ سے بھی آگے ہیں وسیم اس کی اڑانیں

پابوشِ پیمبرﷺ ہے یہ جبریلؑ نہیں ہے


وسیم عون نقوی

No comments:

Post a Comment