صفحات

Monday, 5 September 2022

درپیش اک سفر ہے طویل رہگزر ہے

 درپیش اک سفر ہے

طویل رہگزر ہے

لمبی اندھیری رات

جگنو مِرا کدھر ہے

میلہ ہو یا تنہا

سب ایک برابر ہے

پائیں گے، کھو دیں گے

کچھ ایسا مقدر ہے

ان صحرا آنکھوں میں

آباد سمندر ہے

محل کی شہزادی

اصل میں بے گھر ہے


نیر تاباں

No comments:

Post a Comment