دُھوپ میں ساتھ ہے گھٹا کی طرح
تُو میرے لب پہ ہے دُعا کی طرح
مُسکرانا تِرا دُعا کی طرح
رُوٹھ جانا کسی سزا کی طرح
تیرے چہرے سے میری نظروں کا
واسطہ ہاتھ اور حنا کی طرح
اس کو لوٹا دیا نگاہوں نے
اشک تھا آنکھ میں خطا کی طرح
اور اک بات میرے لب پہ ہے
اور نہ سمجھے گا تُو سدا کی طرح
ڈاکٹر حنانہ برجیس
No comments:
Post a Comment