صفحات

Thursday, 6 November 2025

زندگی تجھ سے پیار کیا کرتے

 زندگی تجھ سے پیار کیا کرتے

خواب کا اعتبار کیا کرتے

تجھ کو فرصت نہیں تھی ملنے کی

ہم تِرا انتظار کیا کرتے

جو بھی اپنے تھے ساتھ چھوڑ گئے

غیر کا اعتبار کیا کرتے

کس کو چاہت تھی چارہ سازی کی

زخم اپنے شمار کیا کرتے

راز کوئی نہیں تھا سینے میں

تجھ پہ ہم آشکار کیا کرتے


عبدالمنان صمدی

No comments:

Post a Comment