عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
حضورﷺ آپ کا نقش قدم جہاں ہو گا
وہ ذرہ خاک کا ہو کر بھی آسماں ہو گا
ہر اک جہاں کے لیے ہیں مِرے نبیؐ رحمت
ہر اک جہاں مِرے آقاﷺ کا مدح خواں ہو گا
سراپا نور میں ڈھالا گیا ہے جب ان کو
سراپا نور کا سایہ بھلا کہاں ہو گا
خدا نے نامِ نبیؐ میں رکھی ہے وہ تاثیر
جو نام لے گا ادب سے وہ کامراں ہو گا
تمنا خانۂ کعبہ کے پاس گر پوچھیں
ہر اک زباں پہ نبیؐ کا ہی آستاں ہو گا
وہاں وہاں یہ اجالوں کی ہی حکومت ہے
نبیؐ کا نقشِ کفِ پا جہاں جہاں ہو گا
نبیؐ کے اسوے پہ جو شخص ہو عمل پیرا
خدائے عز و جل اس پہ مہرباں ہو گا
جب آفتاب سوا نیزے پر اتر آئے
حبیبِؐ رب ہی مِرے سر پہ سائباں ہو گا
خیال کملی کا راحت فزا ہے ہم کو اثر
یہی تو دھوپ میں محشر کی سائباں ہو گا
محمد علی اثر
No comments:
Post a Comment