صفحات

Tuesday, 6 September 2022

یوں نہیں محبوب کو غزلیں سنانا چاہیے

 یوں نہیں محبوب کو غزلیں سنانا چاہیے

پہلے اس کو شاعری سے ذوقیانہ چاہیے

آپ محفل میں کھڑی ہیں، نام لیں سیدھی طرح

بھائی کہنا ہو تو گھر سے بھائی لانا چاہیے

ہو کلائی آپ کی اور سر ہمارا اس پہ ہو

شاخِ نازک پہ ہمیں اک آشیانہ چاہیے

ہم اگر گنجے ہیں، لوگوں کو توجہ کیوں دلائیں

سر میں کُھجلی ہو تو گھٹنے پر کُھجانا چاہیے

ہجر سے کچھ تو وصولی ہو، فری میں روئیں کیوں

ہم کو اپنے آنسوؤں کا آبیانہ چاہیے

اپنی مرضی سے علاجِ درد کیوں کرتے ہیں آپ

وہ اگر کندھا کہے، کندھا دبانا چاہیے


اطہر شاہ خان جیدی

No comments:

Post a Comment