یوں نہیں محبوب کو غزلیں سنانا چاہیے
پہلے اس کو شاعری سے ذوقیانہ چاہیے
آپ محفل میں کھڑی ہیں، نام لیں سیدھی طرح
بھائی کہنا ہو تو گھر سے بھائی لانا چاہیے
ہو کلائی آپ کی اور سر ہمارا اس پہ ہو
شاخِ نازک پہ ہمیں اک آشیانہ چاہیے
ہم اگر گنجے ہیں، لوگوں کو توجہ کیوں دلائیں
سر میں کُھجلی ہو تو گھٹنے پر کُھجانا چاہیے
ہجر سے کچھ تو وصولی ہو، فری میں روئیں کیوں
ہم کو اپنے آنسوؤں کا آبیانہ چاہیے
اپنی مرضی سے علاجِ درد کیوں کرتے ہیں آپ
وہ اگر کندھا کہے، کندھا دبانا چاہیے
اطہر شاہ خان جیدی
No comments:
Post a Comment