صفحات

Monday, 5 September 2022

جو خواب آنکھ سے بہہ بہہ کے سارا خاک ہوا

 جو خواب آنکھ سے بہہ بہہ کے سارا خاک ہوا

تمہارے بعد یہ دریا دوبارہ خاک ہوا

میں بُجھ گئی تو جل اٹھیں گے لوگ میری جگہ

چمک اُٹھی تو کہیں گے ستارہ خاک ہوا

یہاں تو گرد میں لپٹے ہوئے ہیں چودہ طبق

فلک نے جس کو زمیں پر اُتارا، خاک ہوا

ہم ایک ہاتھ سے کون و مکان ماپتے ہیں

سو کائنات کا دُوجا کنارہ خاک ہوا


کائنات احمد

No comments:

Post a Comment