صفحات

Tuesday, 6 September 2022

سوکھا گجرا دیکھ رہا ہے

 سُوکھا گجرا دیکھ رہا ہے

ورقوں کے اُس پار سے 

جِھلمل آنسو جھانک رہے ہیں

خوشیوں کے انبار سے

پھولوں کی سانسیں ہیں ابتر

جُھلس گئے پر تتلی کے

خوشبو کا دم گھٹ گیا پل میں

یادوں کے انگار سے


نیر تاباں

No comments:

Post a Comment