صفحات

Monday, 15 December 2025

خواب فرقت کہاں سنہرے ہیں

 خواب فرقت کہاں سنہرے ہیں

ان جزیروں میں ہم بھی ٹھہرے ہیں

زندگی ہے صدا فقیروں کی

اور زمیں آسمان بہرے ہیں

کسی بارش سے بھی نہیں دُھلتے

رنگ پھولوں کے کتنے گہرے ہیں

اب تعجب نہیں ہے، حیرت ہے

سبز موسم میں زرد چہرے ہیں

دل کی سرحد میں کون آئے گا

ان کی یادوں کے سخت پہرے ہیں


انیتا سونی

No comments:

Post a Comment