خواب فرقت کہاں سنہرے ہیں
ان جزیروں میں ہم بھی ٹھہرے ہیں
زندگی ہے صدا فقیروں کی
اور زمیں آسمان بہرے ہیں
کسی بارش سے بھی نہیں دُھلتے
رنگ پھولوں کے کتنے گہرے ہیں
اب تعجب نہیں ہے، حیرت ہے
سبز موسم میں زرد چہرے ہیں
دل کی سرحد میں کون آئے گا
ان کی یادوں کے سخت پہرے ہیں
انیتا سونی
No comments:
Post a Comment