گناہ کیا ہے مرا پہلے انکشاف کرو
اور اس کے بعد سزا دو یا پھر معاف کرو
یہ میں بھی مان ہی لوں گا کہ کچھ غلط تھا میں
مگر تم اپنی بھی غلطی کا اعتراف کرو
چلو کہ پھر سے نئے عشق کی کریں شروعات
چلو جو دل میں کدورت ہے اس کو صاف کرو
اڑا رہوں گا ادھر میں بھی نا شناسی پر
ادھر تم اپنے تعلق سے انحراف کرو
محبتوں میں انا کام کس کے آئی ہے
ہر ایک بات سے میری نہ اختلاف کرو
یہ خانقاہ محبت ہے دل مِرا ساحل
عمل یہاں جو کرو عقل کے خلاف کرو
محسن ساحل
No comments:
Post a Comment