اقتباس از مثنوی زوالِ آدم
ہر صدی دوسری صدی سے ہے زیادہ خونچکاں
تب کے چنگیز سے خونخوار ہے اب کا چنگیز
کل کا چنگیز تو لڑتا تھا بہ شمشیر و سناں
اب کے چنگیز کے ہاتھوں میں ہے ایٹم کا دھواں
کل کے چنگیز سے محفوظ تھے معصوم عوام
آج چنگیز بھی زندہ ہو تو شرما جائے
ظلمِ امروز کو دیکھے تو پسینہ آئے
فضا اعظمی
No comments:
Post a Comment