Saturday, 4 July 2020

از مثنوی زوال آدم

اقتباس از مثنوی زوالِ آدم

ہر صدی دوسری صدی سے ہے زیادہ خونچکاں
تب کے چنگیز سے خونخوار ہے اب کا چنگیز
کل کا چنگیز تو لڑتا تھا بہ شمشیر و سناں
اب کے چنگیز کے ہاتھوں میں ہے ایٹم کا دھواں
کل کے چنگیز سے محفوظ تھے معصوم عوام
اب جھلس دیتا ہے شہروں کو امیر الاقوام
آج چنگیز بھی زندہ ہو تو شرما جائے
ظلمِ امروز کو دیکھے تو پسینہ آئے

فضا اعظمی

No comments:

Post a Comment