عارفانہ کلام نعتیہ کلام
دور ہر سلسلۂ فکرِ زبوں ہے، یوں ہے
اس قدر شہرِ نبیؐ میں جو سکوں ہے، یوں ہے
سرورِ دیںﷺ کی غلامی کا شرف ہے حاصل
میری عزت جو زمانے میں فزوں ہے، یوں ہے
اس درِ پاکﷺ کا ہر حال میں لازم ہے ادب
پیرہن ہوش کا پہنے جو جنوں ہے، یوں ہے
لوحِ محفوظ پہ ہر لمحہ نظر ہے انﷺ کی
ایک اک حرف بتا دیتے ہیں، یوں ہے، یوں ہے
انؐ کی آمد پہ کیا رب نے خوشی کا اظہار
بارشِ نور پتہ ہے تمہیں کیوں ہے، یوں ہے
سیرتِ سرورِ دیںﷺ کی یہ عطا ہے اظہار
مجھ کو حاصل جو گلِ سوزِ دروں ہے، یوں ہے
اظہار شاہجہانپوری
No comments:
Post a Comment