Tuesday, 1 September 2020

نہ مرنے کا ڈر ہے نہ جینے

نوحہ

نہ مرنے کا ڈر ہے
نہ جینے میں کوئی مزا ہے
خلاہی خلا ہے
ہر اک چیز جیسے
اندھیرے میں گم ہو گئی ہے
اجالے کی اک اک کرن کھو گئی ہے
ہر اک آرزو سو گئی ہے
گُنہ میں بھی اب کوئی لذت نہیں ہے
وہ دوزخ نہیں
اب وہ جنت نہیں ہے
کوئی بھی نہیں ہے
بس اب میں ہوں
اور میرا سنسان دل ہے
خدا کے نہ ہونے کا غم
کس قدر جاں گسل ہے
مجھے اس کا دکھ ہے
کہ میں نے تجھے آج تک کیوں نہ جانا؟

محمد علوی

No comments:

Post a Comment