Friday, 2 September 2022

ستم سارے تو مردوں سے موسوم نہیں

 سِتم سارے تو مَردوں سے موسوم نہیں

ظلمِ نسواں بھی تو کہیں مرقوم نہیں

وعدے جو کرتے ہیں وفا دل سے

افراد وہ زندہ ہیں، مرحوم نہیں

جو لوگ سمجھتے ہیں سِتم راں ان کو

ہوتے ہیں جفاکش بھی، انہیں معلوم نہیں

تمہیں جو شکوۂ بیدادگری ہے سب سے

اب ہر شخص تو ظالم اور تم مظلوم نہیں

جس کو ہے شکایتِ ستمگری حیدر

خاتون وہ نافرمان ہے، مخدوم نہیں


وقاص حیدر

No comments:

Post a Comment