Monday, 5 September 2022

حسین ذی وقار ہے حسین شہسوار ہے

 عارفانہ کلام منقبت سلام مرثیہ بر امام حسینؑ


حسینؑ ذی وقار ہے، حسینؑ شہسوار ہے

حسینؑ ہی قرار ہے، حسینؑ سے بہار ہے

حسینؑ میرا چین ہے، حسینؑ نورِ عین ہے

حسینؑ بس حسینؑ ہے، حسینؑ غمگسار ہے

عرب بھی سب حسینؑ کا، عجم بھی سب حسینؑ کا

حسینؑ شاہِ کربلا، حسینؑ شہریار ہے

حسینؑ مصطفٰیؐ کی جاں، حسینؑ شاہِ انس و جاں

حسینؑ کا ہے کل جہاں، حسینؑ تاجدار ہے

حسینؑ مہ جبین ہے، مرادِ صالحین ہے

حسینؑ بہترین ہے، حسینؑ شاہکار ہے

حسینؑ ابنِ مرتضٰیؑ، حسین سرِّ مصطفٰیؐ

حسینؑ دین کی پناہ، حسینؑ ہی حصار ہے

عتیق دیکھ تو ذرا، خدا کا کیا ہے فیصلہ

یزید ہو چکا فنا، حسینؑ برقرار ہے


عتیق واصل

No comments:

Post a Comment