Friday, 2 September 2022

پانی بھری پیالی کیا تمہیں وہ چڑیا یاد ہے

 پانی بھری پیالی 


کیا تمہیں وہ چڑیا یاد ہے

جو صبح سویرے ہماری بالکونی کی محراب پر آ بیٹھتی تھی

تم اسے سیٹی بجا کر پچکارتے 

تو وہ پُھدک کر تمہارے بے حد قریب آ جاتی

تم اس کی طرف ہاتھ بڑھا کر باجرے سے بھری مُٹھی کھولتے تو

وہ بلا جھجک پر پھیلا کرتمہاری بالوں بھری کلائی سہلاتی

تم دوسرا ہاتھ بڑھا کر اسے پکڑنا چاہتے تو وہ پُھر سے اُڑ جاتی

تم پھر سے پُچکارتے تو وہ دوبارہ کلائی پر آن بیٹھتی

یہ کھیل طول پکڑتا تو میں اسے بھگانے کے لیے چیختی

مگر وہ میری پرواہ کیے بغیر پُھدک کر جنگلے پر جا بیٹھتی

اور چہچہا کر پیچھے نہ ہٹنے کا اعلان کرتی

تم باجرہ زمین پر بکھیرتے

اس کے لیے رکھی چھوٹی سی پیالی میں پانی ڈالتے

لیکن وہ مسلسل تمہاری بالوں بھری کلائی کی طرف دیکھتی

اور دانہ چُگے بغیر اُڑ جاتی

تمہیں مجھ سے بچھڑے اب تو کئی روز ہو چکے ہیں

وہ بھی روز بالکونی کے جنگلے پر آ بیٹھتی ہے

میں اس کے لیے باجرے سے بھری مُٹھی کھولتی ہوں

لیکن میری کلائی شاید اسے پسند نہیں

باجرے کے دانے فرش پر بکھرے پڑے ہیں

پانی بھری پیالی پر بھی کائی جم چکی ہے

اور اب تو کئی روز سے وہ بھی جنگلے پر نظر نہیں آئی

ہاں

آج کچھ نئے پرندے فرش پر بکھرا باجرہ چُگنے کو آئے تھے

سو

پانی بھری پیالی میں بھی اب کچھ باقی نہیں بچا


فطرت سوہان

No comments:

Post a Comment