عارفانہ کلام نعتیہ کلام
قابو میں نہیں ہے دلِ شیدائے مدینہ
کب دیکھئے بر آئے تمنائے مدینہ
خوشبوئے رسالتؐ سے ہے ازبسکہ معطر
ہر ذرہ آبادی و صحرائے مدینہ
ہے بے خودی عشق حقیقی کا شناسا
ہر دل کہ ہے مخمور تو لائے مدینہ
آتی ہے جو ہر شے سے یہاں انس کی خوشبو
دنیائے محبت ہے کہ دنیائے مدینہ
ہے شام اگر گیسوئے احمدؐ کی سیاہی
تو نور خدا صبح دل آرائے مدینہ
اے وہ کہ سرور ابدی کا ہے طلبگار
پی ساغر دل سے مینائے مدینہ
ڈر غلبۂ اعدا سے نہ حسرت کہ ہے نزدیک
فرمائیں مدد سیّد والائے مدینہ
حسرت موہانی
No comments:
Post a Comment