Sunday, 4 September 2022

پھیلا افق پہ نور رسالت مآب کا

عارفانہ کلام نعتیہ کلام


پھیلا اُفق پہ نور رسالت مآبﷺ کا

ہیبت سے منہ اُترنے لگا آفتاب کا

سیاحِ عرش، سائرِ کون و مکاں ہے تو

روح الامیں ہے نام تِرےؐ ہمرکاب کا

ؐوعدے کا اِک مغنئ آتش نوا ہے تُو

ہر نغمہ کفر سوز ہے تیرے رباب کا

تاروں میں روشنی ہے تو پھولوں میں تازگی

یہ وقت ہے ظہورِ رسالت مآبﷺ کا

ظلمت کدوں میں ہیں سحرِ نو کی تابشیں

یہ فیض ہے ولادتِ حتمی مآبﷺ کا

مخمور کیف نورِ رسالتﷺ سے مست ہوں

سب جانتے ہیں میں نہیں خوگر شراب کا


مخمور جالندھری

گور بخش سنگھ 

No comments:

Post a Comment