Saturday, 1 November 2025

بھول جا مت رہ کسی کی یاد میں کھویا ہوا

 بھول جا مت رہ کسی کی یاد میں کھویا ہوا

اس اندھیرے غار میں کچھ بھی نہیں رکھا ہوا

روشنی مل جائے تو مطلب عبارت کا سمجھ

ہے کتاب خاک میں کالک سے کچھ لکھا ہوا

چھو کے جب دیکھا مجھے بے حد پشیمانی ہوئی

وہم کا پیکر تھا میرے سامنے بیٹھا ہوا

اس مکاں میں دیر سے شاید کوئی رہتا نہیں

در کھلے دالان سارا کائی میں ڈوبا ہوا

جاگتا ہے پھر بھی آنکھوں میں ہے منظر نیند کا

خواب کی صورت ہوں اس کے ہر طرف پھیلا ہوا

سب کے سب حامد یہاں گم سم ہیں اپنے آپ میں

ہوں کھلونوں سے سجے بازار میں آیا ہوا


حامد جیلانی

No comments:

Post a Comment