Sunday, 9 November 2025

مری کشتی ہے دست ناخدا میں

 اثر جب کچھ نہیں ہوتا دوا میں

مداوا ڈھونڈتے ہیں ہم دعا میں

تمہاری یاد کی پرچھائیاں ہیں

مِرے کمرے کی دھندلی سی فضا میں

فنا سے زندگی مٹتی ہے لیکن

نئی اک زندگی بھی ہے فنا میں 

کہانی سن کے اپنے ہی ستم کی

کلیجہ اس طرح نہ آپ تھامیں

بھروسہ صرف مجھ کو ہے خدا کا

مِری کشتی ہے دستِ ناخدا میں

کلی ہنس کر بنی ہے پھول روشن

عجب پیغام تھا باد صبا میں


روشن لال روشن

No comments:

Post a Comment