Tuesday, 4 November 2025

زندگی کیا چیز ہے کس دیس کی سوغات ہے

 زعفرانی کلام مقصدِ حیات


زندگی کیا چیز ہے کس دیس کی سوغات ہے

آؤ ہم بتلائیں کیوں جیتے ہیں ، کیا بات ہے

زندگی اپنی نمائش گاہِ پاکستان ہے

چار دن بجلی کا لیمپ اور پھر اندھیری رات ہے

آئے ہیں دنیا میں ہم کچھ کام کرنے کے لیے

کچھ خدا سے اور کچھ بیوی سے ڈرنے کے لیے

زندگی کا ایک مقصد لیڈری کرنا بھی ہے

چندہ کھا کر قوم کی اُلفت کا دم بھرنا بھی ہے

ملک پر جاں دینا لفظی طور پر مرنا بھی ہے

اس پہ ’مردہ باد‘ کے نعروں سے کچھ ڈرنا بھی ہے

گرم جلسوں میں رہے ہنگامہ شیخ و شباب

کان میں آتے رہیں بس نعرہ ہائے انقلاب

مقصدِ حجام ہے عورت بنانا مرد سے

مقصد اپنا ہے ڈرانا بُت کو آہِ سر د سے

کام کُتوں کا سدا آوارہ کوچہ گرد سے

ڈاکٹر کے ایکسرے سے اور دلِ پُر درد سے

یہ ایڈیٹر کا ہے مقصد جنگ چھڑ جائے کہیں

یہ نہیں تو مسلم اور ہندو ہی بھڑ جائے کہیں

زندگی کے اور مقصد بھی ہیں انساں کے لیے

کوئی ایواں کے لیے ہے کوئی زنداں کے لیے

کوئی گلشن کے لیے کوئی بیاباں کے لیے

اور تعلق ہے تو افکارِ پریشاں کے لیے

رات دن اس کا قلم مصروفِ ’لق لقیات‘ ہے

’’چار دن کی چاندنی ہے پھر اندھیری رات ہے‘‘


حاجی لق لق

No comments:

Post a Comment