Tuesday, 2 August 2022

کسے خبر کہ املتاس کے درختوں پر سنہری پھول کھلے ہیں

 اسے خبر ہے


کسے خبر کہ املتاس کے درختوں پر

سنہری پھول کھلے ہیں بہار آئی ہے

تمام شہر تو مصروفِ تجارت ہے

کسے خبر کہ املتاس کے درختوں پر

بہار آئی ہوئی تھی بہار جانے کو ہے

کہ روحِ عصر ہے محصور کارخانوں میں

بس ایک نیلی چڑیا

پروں کو پھیلائے

طوافِ گُل میں مگن

ٹہنیوں پہ رقصاں ہے

اور اپنی چونچ میں پھولوں کا رس سمیٹتی ہے

اسے خبر ہے کہ دو دن کی اس بہار کے بعد

نہ پھول ہیں، نہ اپریل کی نیم گرم ہوا

اسے پلٹنا ہے بادِ سموم کے ڈر سے

وطن کی سمت جہاں پھول کھلنے والے ہیں

ٹھٹھرتے جسموں پر سورج اترنے والے ہیں


صفدر جعفری

No comments:

Post a Comment