Sunday, 14 December 2025

تلاش حق میں کسی راہگیر کی صورت

 تلاش حق میں کسی راہگیر کی صورت

تمام عمر چلا ہوں فقیر کی صورت

فقط خدا کے بھروسے پہ کارواں ہے رواں

کسی نے دیکھی نہیں ہے امیر کی صورت

بس ایک بار تِرا ہاتھ مجھ سے چھُوٹا تھا

پڑا ہوا ہوں میں جب سے اسیر کی صورت

بچاتا رہتا ہے ہر وقت کارِ عصیاں سے

وہ میرے ساتھ مسلسل ہے پیر کی صورت

وہ ایک بات کو کہہ کر چلا گیا قیصر

ابھی ہے دل میں وہ پیوست تیر کی صورت


نورالعین قیصر قاسمی

No comments:

Post a Comment