Saturday, 13 December 2025

گزاریں عمر ہم ایسی خلش میں

 گزاریں عمر ہم ایسی خلش میں

اسیرِ عشق جیسے سرزنش میں

بڑی تاثیر رکھی ہے خدا نے

ہمارے لفظ ہائے پُر کشش میں

میں جل کر راکھ ہو جاؤں گی اک دن

تمہاری بے نیازی کی تپش میں

خسارے ہی خسارے مل رہے ہیں

تمہاری بے رخی کی اس روش مں

کِھنچا ہی جا رہا ہے دل یہ میرا

تمہاری خوبروئی کی کشش میں


طوبیٰ سہیل

No comments:

Post a Comment