گزاریں عمر ہم ایسی خلش میں
اسیرِ عشق جیسے سرزنش میں
بڑی تاثیر رکھی ہے خدا نے
ہمارے لفظ ہائے پُر کشش میں
میں جل کر راکھ ہو جاؤں گی اک دن
تمہاری بے نیازی کی تپش میں
خسارے ہی خسارے مل رہے ہیں
تمہاری بے رخی کی اس روش مں
کِھنچا ہی جا رہا ہے دل یہ میرا
تمہاری خوبروئی کی کشش میں
طوبیٰ سہیل
No comments:
Post a Comment