Saturday, 13 December 2025

حسن احمد کی ضیا کی بات ہو تو نعت ہو

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


حسنِ احمد کی ضیا کی بات ہو تو نعت ہو

مدحتِ محبوب کی سوغات ہو تو نعت ہو

ذکر ان کا جب بھی آئے، ہر زباں پر ہو درود

جب کبھی خیر البشر کی بات ہو تو نعت ہو

ان کے جلووں کی ضیا سے ہے منور کائنات

ہر طرف انوار کی برسات ہو تو نعت ہو

آپ کے جود و سخا کی دھوم ہے کیا شان ہے

ہر طرف ان کے کرم کی بات ہو تو نعت ہو

سیرتِ سرکار کا ہر ایک پہلو نعت ہے

جامۂ عشقِ نبی میں ذات ہو تو نعت ہو

چاہتے ہو کامیابی دین و دنیا میں ملے

رہنما جب سورۂ حُجْرات ہو تو نعت ہو

آپ کی نعتیں سناؤں آپ کو میں یا نبی

زندگی کی آخری جب رات ہو تو نعت ہو

اِس اویسِ بے نوا کی عرض ہے سرکار میں

دیدِ جاناں میں حسیں اک رات ہو تو نعت ہو


اویس رضوی

No comments:

Post a Comment