Saturday, 13 December 2025

مہرباں کس پہ ہیں اب اہل جفا میرے بعد

 مہرباں کس پہ ہیں اب اہل جفا میرے بعد

کس کے خرمن پہ گری برق بلا میرے بعد

اے نسیم سحری! یہ تو بتا کیسے ہیں

وہ مرے ہم نفس و شعلہ نوا میرے بعد

کون اب مرحلۂ دار و رسن تک پہنچا

کیا ہے اب شیوۂ ارباب وفا میرے بعد

کس نے کی جرأت رندانۂ تجدید حیات

کون وقف غم ایام ہوا میرے بعد

کون ہے جو پس دیوار قفس سنتا ہے

اہل زنداں جرس گل کی صدا میرے بعد

بزم شاہی میں بصد جاہ و حشم کون گیا

دوش پر اپنے لئے حق کی ردا میرے بعد

زہر غم ہوتا ہے اب کس کو گوارا دیکھیں

ہے مکرر لب ساقی پہ صدا میرے بعد


رفیق جابر

No comments:

Post a Comment